Wednesday, 5 April 2017
Tuesday, 4 April 2017
اقوام عالم کے درمیان امت اسلامیہ کا حقیقی وزن
اقوام عالم کے درمیان امت اسلامیہ کا حقیقی وزن
اور
دنیا میں اس کی کارکردگی کا اصلی میدان
حضرت مولانا سید ابو الحسن علی ندوی
اقوام
عالم کے درمیان امت اسلامیہ کا حقیقی وزن اور دنیا میں اس کی کارکردگی کا اصل
میدان
یہ قطر کے دار الحکومت دوحہ میں 21/ذی قعدہ 1415ھ کو ایک عظیم مجمع کے سامنے پیش کیے گئے مقالہ کا ترجمہ ہے جو مولانا عبد اللہ عباس ندوی نے کیا ہے، اس میں امت اسلامیہ کو اس کا بنیادی عمل اور فریضہ یاد دلایا گیا ہے، اور یہ کہ میدان بدر میں قلت تعداد، قلت اسلحہ، اور قوتوں اور تعداد میں تفاوت عظیم کے باوجود خلاف قیاس اور خلاف تجربہ کس شرط اور امتیاز و خصوصیت کی بنا پر اس کو فتح و غلبہ عطا کیا گیا جس کے نتیجہ میں یہ عالم اسلامی اپنے تمام مظاہر عظمت و قوت اور وسعت و طاقت کے ساتھ وجود میں آیا۔
یہ قطر کے دار الحکومت دوحہ میں 21/ذی قعدہ 1415ھ کو ایک عظیم مجمع کے سامنے پیش کیے گئے مقالہ کا ترجمہ ہے جو مولانا عبد اللہ عباس ندوی نے کیا ہے، اس میں امت اسلامیہ کو اس کا بنیادی عمل اور فریضہ یاد دلایا گیا ہے، اور یہ کہ میدان بدر میں قلت تعداد، قلت اسلحہ، اور قوتوں اور تعداد میں تفاوت عظیم کے باوجود خلاف قیاس اور خلاف تجربہ کس شرط اور امتیاز و خصوصیت کی بنا پر اس کو فتح و غلبہ عطا کیا گیا جس کے نتیجہ میں یہ عالم اسلامی اپنے تمام مظاہر عظمت و قوت اور وسعت و طاقت کے ساتھ وجود میں آیا۔
Subscribe to:
Posts (Atom)